پیرس

دن ڈھلا کوچہ و بازار میں صف بستہ ہوئیں

زرد رو روشنیاں

ان میں ہر ایک کے کشکول سے برسیں رم جھم

اس بھرے شہر کی ناآسودگیاں

دور پس منظر افلاک میں دھندلانے لگے

عظمت رفتہ کے نشاں

پیش منظر میں

کسی سایہء دیوار سے لپٹا ہوا سایہ کوئی

دوسرے سائے کی موہوم سی امید لیے

روزمرہ کی طرح

زیر لب

شرح بیدردیٔ ایام کی تمہید لیے

اور کوئی اجنبی

ان روشنیوں سایوں سے کتراتا ہوا

اپنے بے خواب شبستاں کی طرف جاتا ہوا

(1842) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Paris In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Paris is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Paris Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Paris by Faiz Ahmad Faiz in PDF.