سوچ

کیوں میرا دل شاد نہیں ہے

کیوں خاموش رہا کرتا ہوں

چھوڑو میری رام کہانی

میں جیسا بھی ہوں اچھا ہوں

میرا دل غمگیں ہے تو کیا

غمگیں یہ دنیا ہے ساری

یہ دکھ تیرا ہے نہ میرا

ہم سب کی جاگیر ہے پیاری

تو گر میری بھی ہو جائے

دنیا کے غم یونہی رہیں گے

پاپ کے پھندے ظلم کے بندھن

اپنے کہے سے کٹ نہ سکیں گے

غم ہر حالت میں مہلک ہے

اپنا ہو یا اور کسی کا

رونا دھونا جی کو جلانا

یوں بھی ہمارا یوں بھی ہمارا

کیوں نہ جہاں کا غم اپنا لیں

بعد میں سب تدبیریں سوچیں

بعد میں سکھ کے سپنے دیکھیں

سپنوں کی تعبیریں سوچیں

بے فکرے دھن دولت والے

یہ آخر کیوں خوش رہتے ہیں

ان کا سکھ آپس میں بانٹیں

یہ بھی آخر ہم جیسے ہیں

ہم نے مانا جنگ کڑی ہے

سر پھوٹیں گے خون بہے گا

خون میں غم بھی بہہ جائیں گے

ہم نہ رہیں غم بھی نہ رہے گا

(2681) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Soch In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Soch is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Soch Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Soch by Faiz Ahmad Faiz in PDF.