عشق آباد کی شام

جب سورج نے جاتے جاتے

عشق آباد کے نیلے افق سے

اپنے سنہری جام میں ڈھالی

سرخئ اول شام

اور یہ جام

تمہارے سامنے رکھ کر

تم سے کیا کلام

کہا پرنام

اٹھو

اور اپنے تن کی سیج سے اٹھ کر

اک شیریں پیغام

ثبت کرو اس شام

کنار جام

کسی کے نام

شاید تم یہ مان گئیں

اور تم نے

اپنے لب گلفام

کیے انجام

کسی کے نام

کنار جام

یا شاید

تم اپنے تن کی سیج پہ سج کر

تھیں یوں محو آرام

کہ رستہ تکتے تکتے

بجھ گئی شمع جام

عشق آباد کے نیلے افق پر

غارت ہو گئی شام

(6022) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq-abaad Ki Sham In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Ishq-abaad Ki Sham is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Ishq-abaad Ki Sham Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Ishq-abaad Ki Sham by Faiz Ahmad Faiz in PDF.