لگا کہ جیسے کسی کانپتے ہرن کو چھوا

لگا کہ جیسے کسی کانپتے ہرن کو چھوا

ہمارے ہاتھوں نے جب پھول سے بدن کو چھوا

تمام جسم میں آسودگی سی پھیل گئی

ترے دہن نے کبھی جب مرے دہن کو چھوا

سمٹ کے آ گئی کاغذ پہ صورت اشعار

ہماری فکر نے جب بھی کسی گھٹن کو چھوا

کئی مقام پہ دونوں ملے ضرور مگر

کشن نے رادھا کو رادھا نے کب کشن کو چھوا

لپٹ کے پہنچا میں جب نیکیوں کی خوشبو میں

لحد کی مٹی نے ڈرتے ہوئے کفن کو چھوا

کبھی نہ ہو سکی اظہار عشق کی جرأت

یہ اور بات کئی صورتوں نے من کو چھوا

ہم اپنی جان بھی کر دیں گے فیضؔ اس پہ نثار

اگر کسی نے کبھی عظمت وطن کو چھوا

(860) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Laga Ki Jaise Kisi Kanpte Hiran Ko Chhua In Urdu By Famous Poet Faiz Khalilabadi. Laga Ki Jaise Kisi Kanpte Hiran Ko Chhua is written by Faiz Khalilabadi. Enjoy reading Laga Ki Jaise Kisi Kanpte Hiran Ko Chhua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Khalilabadi. Free Dowlonad Laga Ki Jaise Kisi Kanpte Hiran Ko Chhua by Faiz Khalilabadi in PDF.