دعاؤں کے دیے جب جل رہے تھے

دعاؤں کے دیے جب جل رہے تھے

مرے غم آنسوؤں میں ڈھل رہے تھے

کسی نیکی کا سایہ تھا سروں پر

جو لمحے آفتوں کے ٹل رہے تھے

ہوا احساس یہ آدھی صدی بعد

یہاں پر صرف رستے چل رہے تھے

وطن کی عظمتوں کو ڈسنے والے

وطن کی آستیں میں پل رہے تھے

بہت نزدیک تھی منزل ہماری

مگر سب راستے دلدل رہے تھے

نہیں بدلے ابھی منصف یہاں کے

وہی ہیں فیصلے جو کل رہے تھے

جہاں فیضان آبادی بہت ہے

وہاں پر بھی گھنے جنگل رہے تھے

(861) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Duaon Ke Diye Jab Jal Rahe The In Urdu By Famous Poet Faizan Arif. Duaon Ke Diye Jab Jal Rahe The is written by Faizan Arif. Enjoy reading Duaon Ke Diye Jab Jal Rahe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faizan Arif. Free Dowlonad Duaon Ke Diye Jab Jal Rahe The by Faizan Arif in PDF.