انوسینس

مرے بچے نے جب مجھ سے کہا مما

ذرا جگنو مجھے لا دو

مجھے تتلی کے رنگوں کو بھی چھونا ہے

ستارے آسماں پر ہی اگے ہیں کیوں

زمیں پر کیوں نہیں آتے

مجھے بس چاند لا دو اس سے کھیلوں گا

میں چونک اٹھی

یہی کچھ میں نے اپنی ماں سے پوچھا تھا

مرا معصوم سا بچپن

جو مٹھی سے پھسل کر کھو گیا شاید

مرا بچہ جو میرا آج ہے

اور آنے والا اک حسیں کل ہے

لہو میں اس کی باتوں سے ہی ہلچل ہے

یہ میرا قیمتی پل ہے

مرا بچہ حسیں تعبیر بن کر سامنے ہے اور

ماضی خواب لگتا ہے

تو کیا میں خواب سے آگے نکل آئی

(1910) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Innocence In Urdu By Famous Poet Fakhira Batool. Innocence is written by Fakhira Batool. Enjoy reading Innocence Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fakhira Batool. Free Dowlonad Innocence by Fakhira Batool in PDF.