دیوانہ پن اور بیکاری ملتی ہے

دیوانہ پن اور بیکاری ملتی ہے

عشق میں اکثر ایسی خواری ملتی ہے

لوگ پتہ ہے کیوں اتنے دیوانے ہیں

اک ماڈل سے شکل تمہاری ملتی ہے

کبھی کبھی تو شعر بھی ہونے لگتے ہیں

دل کی چوٹ سے خوش گفتاری ملتی ہے

لائف نہیں ہے بیڈ آف روزز یاد رکھو

رستہ چلتے سو دشواری ملتی ہے

اور کسی سے ملتی ہے وہ شاموں کو

جس لڑکی سے سوچ ہماری ملتی ہے

اس کے ناز اٹھانے کو ہم بیٹھے ہیں

دیکھیے کب یہ ذمہ داری ملتی ہے

(711) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Diwana-pan Aur Bekari Milti Hai In Urdu By Famous Poet Fakhr Abbas. Diwana-pan Aur Bekari Milti Hai is written by Fakhr Abbas. Enjoy reading Diwana-pan Aur Bekari Milti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fakhr Abbas. Free Dowlonad Diwana-pan Aur Bekari Milti Hai by Fakhr Abbas in PDF.