آخری آدمی

بجھا دو

لہو کے سمندر کے اس پار

آئنہ خانوں میں اب جھلملاتے ہوئے قمقموں کو بجھا دو

کہ دل جن سے روشن تھا اب ان چراغوں کی لو بجھ چکی ہے

مٹا دو

منقش در و بام کے جگمگاتے

چمکتے ہوئے سب بتوں کو مٹا دو

کہ اب لوح دل سے ہر اک نقش حرف غلط کی طرح مٹ چکا ہے

اٹھا دو

لہو کے جزیرے میں

بپھری ہوئی موت کے زرد پنجوں سے پردہ اٹھا دو

کہ اب اس جزیرے میں

لاشوں کے انبار بکھرے پڑے ہیں

فضا میں ہر اک سمت

جلتے ہوئے خون کی بو رچی ہے

وہ آنکھیں جو اپنے بدن کی طرح صاف شفاف تھیں

اب ان درختوں پہ بیٹھے ہوئے چیل کوؤں گدھوں کی غذا بن چکی ہیں

یہ سولہ دسمبر کی بجھتی ہوئی شام ہے

اور میں

اس لہو کے جزیرے میں جلتا ہوا آخری آدمی ہوں

(1103) ووٹ وصول ہوئے

فخر عالم نعمانی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

AaKHiri Aadmi In Urdu By Famous Poet Fakhr-e-Alam Nomani. AaKHiri Aadmi is written by Fakhr-e-Alam Nomani. Enjoy reading AaKHiri Aadmi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fakhr-e-Alam Nomani. Free Dowlonad AaKHiri Aadmi by Fakhr-e-Alam Nomani in PDF.