ہاں وہی عشق و محبت کی جلا ہوتی ہے

ہاں وہی عشق و محبت کی جلا ہوتی ہے

جو عبادت در جاناں پہ ادا ہوتی ہے

جو گرفتار محبت ہیں یہ ان سے پوچھو

ناز کیا چیز ہے کیا چیز ادا ہوتی ہے

ان کی نظروں کی حقیقت کو کوئی کیا جانے

ان کی نظروں میں ہر اک غم کی دوا ہوتی ہے

کیوں نہ چہرے پہ ملوں خاک در یار کو میں

یہی وہ خاک ہے جو خاک شفا ہوتی ہے

رائیگاں سجدے بھی ہو جاتے ہیں مقبول کرم

شامل حال اگر ان کی رضا ہوتی ہے

جانے کیا چیز چھپی ہے ترے جلووں میں صنم

ساری دنیا تیرے جلووں پہ فدا ہوتی ہے

میں بھی ہوں ایک عنایت کی نظر کا طالب

تیرے کوچے میں مریضوں کو شفا ہوتی ہے

ان کے میخانے کو چھو آتی ہے جب فصل بہار

پھول کھل جاتے ہیں مستی میں ہوا ہوتی ہے

اے فناؔ ملتا ہے عاشق کو بقا کا پیغام

زندگی جب رہ الفت میں فنا ہوتی ہے

(1374) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Han Wahi Ishq-o-mohabbat Ki Jila Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Fana Bulandshahri. Han Wahi Ishq-o-mohabbat Ki Jila Hoti Hai is written by Fana Bulandshahri. Enjoy reading Han Wahi Ishq-o-mohabbat Ki Jila Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fana Bulandshahri. Free Dowlonad Han Wahi Ishq-o-mohabbat Ki Jila Hoti Hai by Fana Bulandshahri in PDF.