قطرہ دریائے آشنائی ہے

قطرہ دریائے آشنائی ہے

کیا تری شان کبریائی ہے

تیری مرضی جو دیکھ پائی ہے

خلش درد کی بن آئی ہے

وہم کو بھی ترا نشاں نہ ملا

نارسائی سی نارسائی ہے

کون دل ہے جو دردمند نہیں

کیا ترے درد کی خدائی ہے

جلوۂ یار کا بھکاری ہوں

شش جہت کاسۂ گدائی ہے

موت آتی ہے تم نہ آؤگے

تم نہ آئے تو موت آئی ہے

بچھ گئے راہ یار میں کانٹے

کس کو عذر برہنہ پائی ہے

ترک امید بس کی بات نہیں

ورنہ امید کب بر آئی ہے

مژدۂ جنت وصال ہے موت

زندگی محشر جدائی ہے

آرزو پھر ہے در پئے تدبیر

سعی ناکام کی دہائی ہے

موت ہی ساتھ دے تو دے فانیؔ

عمر کو عذر بے وفائی ہے

(984) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qatra Dariya-e-ashnai Hai In Urdu By Famous Poet Fani Badayuni. Qatra Dariya-e-ashnai Hai is written by Fani Badayuni. Enjoy reading Qatra Dariya-e-ashnai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fani Badayuni. Free Dowlonad Qatra Dariya-e-ashnai Hai by Fani Badayuni in PDF.