کہیں سورج کہیں ذرہ چمکتا ہے

کہیں سورج کہیں ذرہ چمکتا ہے

اشارے سے ترے کیا کیا چمکتا ہے

فلک سے جب نئی کرنیں اترتی ہیں

گہر سا شبنمی قطرہ چمکتا ہے

اسے دنیا کبھی دریا نہیں کہتی

چمکنے کو تو ہر صحرا چمکتا ہے

ستارہ تو ستارہ ہے مرے بھائی

کبھی تیرا کبھی میرا چمکتا ہے

مری میلی ہتھیلی پر تو بچپن سے

غریبی کا کھرا سونا چمکتا ہے

مشقت کی بدولت ہی جبینوں پر

پسینے کا ہر اک قطرہ چمکتا ہے

قرینے سے تراشا ہی نہ جائے تو

کسی پہلو کہاں ہیرا چمکتا ہے

یہ کیا طرفہ تماشہ ہے سیاست کا

کہیں خنجر کہیں نیزہ چمکتا ہے

تصور میں فراغؔ آٹھوں پہر اب تو

کوئی چہرہ غزل جیسا چمکتا ہے

(856) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Suraj Kahin Zarra Chamakta Hai In Urdu By Famous Poet Faragh Rohvi. Kahin Suraj Kahin Zarra Chamakta Hai is written by Faragh Rohvi. Enjoy reading Kahin Suraj Kahin Zarra Chamakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faragh Rohvi. Free Dowlonad Kahin Suraj Kahin Zarra Chamakta Hai by Faragh Rohvi in PDF.