سارے منظر دل کش تھے ہر بات سہانی لگتی تھی

سارے منظر دل کش تھے ہر بات سہانی لگتی تھی

جیون کی ہر شام ہمیں تب ایک کہانی لگتی تھی

جس کا چاند سا چہرا تھا اور زلف سنہری بادل سی

مست ہوا کا آنچل تھامے ایک دوانی لگتی تھی

اپنے خواب نئے لگتے تھے اور پھر ان کے آگے سب

دنیا اور زمانے کی ہر بات پرانی لگتی تھی

پیار کے موسم کی خوشبو سے غنچہ غنچہ مہکا تھا

مہکی مہکی دنیا ساری رات کی رانی لگتی تھی

لمحوں کے رنگین غبارے ہاتھ سے چھوٹے جاتے تھے

موسم دکھ کا درد کی رت سب آنی جانی لگتی تھی

قوس قزح کی بارش میں یہ جذبوں کی منہ زور ہوا

موج اڑاتے بل کھاتے دریا کی روانی لگتی تھی

اب دیکھیں تو دور کہیں پر یادوں کی پھلواری میں

رنگوں سے بھرپور فضا تھی جو لافانی لگتی تھی

(1277) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sare Manzar Dilkash The Har Baat Suhani Lagti Thi In Urdu By Famous Poet Farah Iqbal. Sare Manzar Dilkash The Har Baat Suhani Lagti Thi is written by Farah Iqbal. Enjoy reading Sare Manzar Dilkash The Har Baat Suhani Lagti Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farah Iqbal. Free Dowlonad Sare Manzar Dilkash The Har Baat Suhani Lagti Thi by Farah Iqbal in PDF.