زمانہ جھک گیا ہوتا اگر لہجہ بدل لیتے

زمانہ جھک گیا ہوتا اگر لہجہ بدل لیتے

مگر منزل نہیں ملتی اگر رستہ بدل لیتے

بہت تازہ ہوا آتی بہت سے پھول کھل جاتے

مکان دل کا تم اپنے اگر نقشہ بدل لیتے

خطا تم سے ہوئی آخر تمہارا کیا بگڑ جاتا

یہ بازی بھی تمہاری تھی اگر مہرہ بدل لیتے

ابھی تو آئنہ سے ہے مسلسل دوستی اپنی

شناسائی کہاں رہتی اگر چہرہ بدل لیتے

مرے حرفوں کے یہ موتی مرے ہاتھوں بکھر جاتے

غبار بے یقینی میں اگر رستہ بدل لیتے

فلک کے اس کنارے کا وہ لمحہ ہم کو مل جاتا

ملا تھا ایک ہی لمحہ اگر لمحہ بدل لیتے

بہت بے رنگ چہروں پر بہت سے رنگ آ جاتے

کسی اچھے فسانے سے اگر قصہ بدل لیتے

اسی خواہش کے دامن میں وہی سکے کھنک اٹھتے

صدا تبدیل کر لیتے اگر کاسہ بدل لیتے

(1519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamana Jhuk Gaya Hota Agar Lahja Badal Lete In Urdu By Famous Poet Farah Iqbal. Zamana Jhuk Gaya Hota Agar Lahja Badal Lete is written by Farah Iqbal. Enjoy reading Zamana Jhuk Gaya Hota Agar Lahja Badal Lete Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farah Iqbal. Free Dowlonad Zamana Jhuk Gaya Hota Agar Lahja Badal Lete by Farah Iqbal in PDF.