تو مجھے ایک جھلک بھی نہیں دکھلانی کیا

تو مجھے ایک جھلک بھی نہیں دکھلانی کیا

صرف موسیٰ پہ عنایت تھی یہ فرمانی کیا

میں کسی شخص کے مرنے پہ بھی غمگین نہیں

خاک اگر خاک میں ملتی ہے تو حیرانی کیا

خط میں لکھتے ہو بہت دکھ ہے تمہیں ہجرت کا

یار جب جا ہی چکے ہو تو پشیمانی کیا

میری آنکھوں میں ذرا غور سے دیکھ اور بتا

ان سے بڑھ کر ہے بھلا دشت کی ویرانی کیا

نہ غم یار ہے مجھ کو نہ غم دوراں ہے

آخر اب زیست میں بھی اس قدر آسانی کیا

میری مٹی میں الگ شے ہے کوئی کوزہ گر

وقت تجسیم مری خاک نہیں چھانی کیا

(945) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

To Mujhe Ek Jhalak Bhi Nahin Dikhlani Kya In Urdu By Famous Poet Faraz Mahmood Fariz. To Mujhe Ek Jhalak Bhi Nahin Dikhlani Kya is written by Faraz Mahmood Fariz. Enjoy reading To Mujhe Ek Jhalak Bhi Nahin Dikhlani Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faraz Mahmood Fariz. Free Dowlonad To Mujhe Ek Jhalak Bhi Nahin Dikhlani Kya by Faraz Mahmood Fariz in PDF.