بیمار ہو گیا ہوں شفا خانہ چاہیے

بیمار ہو گیا ہوں شفا خانہ چاہیے

یہ سارا شہر مجھ کو بیابانہ چاہیے

سانسوں کی ضرب سے نہ کٹے گا ہمارا حبس

ہم کو تو ایک پورا ہوا خانہ چاہیے

یوں ہی دکھا رہی ہے محبت کے سبز باغ

میرے بدن کو روح سے ہرجانہ چاہیے

تاخیر ہو گئی تو بکھر جائے گا بدن

آغوش یار اب تجھے کھل جانا چاہیے

پھر دعوت گناہ ملی اک نگاہ سے

پھر میری پارسائی کو شرمانا چاہیے

وہ جلوہ سامنے ہو تو کیسی دعا سلام

بس دیکھتے ہی کام پہ لگ جانا چاہیے

دیکھیں تو کون جاتا ہے محمل میں خواب کے

تعبیر کے غزال کو دوڑانا چاہیے

اودھم مچا رہے ہیں بہت لوگ شہر کے

احساسؔ جی کو دشت سے بلوانا چاہیے

(1388) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bimar Ho Gaya Hun Shifa-KHana Chahiye In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Bimar Ho Gaya Hun Shifa-KHana Chahiye is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Bimar Ho Gaya Hun Shifa-KHana Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Bimar Ho Gaya Hun Shifa-KHana Chahiye by Farhat Ehsas in PDF.