دل نے امداد کبھی حسب ضرورت نہیں دی

دل نے امداد کبھی حسب ضرورت نہیں دی

شہر میں عقل نہ دی دشت میں وحشت نہیں دی

عشق تو آج بھی ہے کس کے لہو سے سرسبز

کس مہم کے لیے ہم نے تجھے اجرت نہیں دی

دھوپ بولی کہ میں آبائی وطن ہوں تیرا

میں نے پھر سایۂ دیوار کو زحمت نہیں دی

عشق میں ایک بڑا ظلم ہے ثابت قدمی

وقت نے بھی ہمیں اس باب میں قدرت نہیں دی

سر سلامت لیے لوٹ آئے گلی سے اس کی

یار نے ہم کو کوئی ڈھنگ کی خدمت نہیں دی

کون سی ایسی خوشی ہے جو ملی ہو اک بار

اور تا عمر ہمیں جس نے اذیت نہیں دی

اہل دل نے کبھی مخلوط حکومت نہ بنائی

عقل والوں نے بھی بے شرط حمایت نہیں دی

فرحتؔ احساس تو ہم خود ہی بنے ہیں ورنہ

فرحت اللہ نے کبھی اس کی اجازت نہیں دی

(937) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Ne Imdad Kabhi Hasb-e-zarurat Nahin Di In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Dil Ne Imdad Kabhi Hasb-e-zarurat Nahin Di is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Dil Ne Imdad Kabhi Hasb-e-zarurat Nahin Di Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Dil Ne Imdad Kabhi Hasb-e-zarurat Nahin Di by Farhat Ehsas in PDF.