خود سے انکار کو ہم زاد کیا ہے میں نے

خود سے انکار کو ہم زاد کیا ہے میں نے

میں وہی ہوں جسے برباد کیا ہے میں نے

ظلم اندھیرے کا تو صورت مری تعمیر کی ہے

روشنی کا ستم ایجاد کیا ہے میں نے

کوئی کرتا ہو جو دیوار فراموشی کو پار

اس سے کہہ دے کہ اسے یاد کیا ہے میں نے

اب نکلتا ہی نہیں اس قفس حل سے کبھی

اسی آغوش کو صیاد کیا ہے میں نے

مل کے شیطاں سے لکھا لی یہ زمیں نام اپنے

پھر اسے ملک خدا داد کیا ہے میں نے

فرحت اللہ کو کھولا ہے بہ انداز غزل

فرحتؔ احساس کو آزاد کیا ہے میں نے

یاد آتی ہے تو پھر سوچ میں پڑ جاتا ہوں

سوچتا رہتا ہوں کیا یاد کیا ہے میں نے

فرد کے لفظ کو تھی کثرت معنی کی تلاش

سو اسے کھول کے افراد کیا ہے میں نے

میری مٹی تو کنواری کی کنواری ہی رہی

جسم کو صاحب اولاد کیا ہے میں نے

اس کے دو حسن ہیں کاریگرئ خاک سے ایک

اور اک وہ جسے ایجاد کیا ہے میں نے

آپ کا ہی تو تھا اصرار کچھ ارشاد کرو

آپ ہی چپ ہیں جو ارشاد کیا ہے میں نے

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Se Inkar Ko Ham-zad Kiya Hai Maine In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. KHud Se Inkar Ko Ham-zad Kiya Hai Maine is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading KHud Se Inkar Ko Ham-zad Kiya Hai Maine Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad KHud Se Inkar Ko Ham-zad Kiya Hai Maine by Farhat Ehsas in PDF.