کیوں دیا تھا؟ بتا! میری ویرانیوں میں سہارا مجھے

کیوں دیا تھا؟ بتا! میری ویرانیوں میں سہارا مجھے

میں اداسی کے ملبے تلے دفن تھی، کیوں نکالا مجھے

ایسی نازک تھی گھر کے پرندوں سے بھی خوف کھاتی تھی میں

یہ کہاں، کن درندوں کے جنگل میں پھینکا ہے تنہا مجھے

خواب ٹوٹے تھے اور کرچیاں اب بھی آنکھوں میں پیوست ہیں

اب یہ کس منہ سے پھر خواب کی انجمن نے پکارا مجھے

آٹھ تک تو یہ گنتی بھی آسان تھی تو نے پڑھ لی، سو اب...

کیلکولیٹر پکڑ اور سنا! اپنا نو کا پہاڑا مجھے

یار تھا تو کبھی، تیری نظمیں ہمیشہ سلامت رہیں

داغ دینے کو پھر یہ ردا چاہئے تو بتانا مجھے

بس یوں ہی درد کا ابر شعروں کی بارش میں ڈھلتا گیا

وارثان سخن! کوئی تمغہ نہیں ہے کمانا مجھے

کوئی ایسا طریقہ بتا تیری آواز کو چوم لوں

اف یہ تیرا ''فریحہ! مری جان'' کہہ کر بلانا مجھے

(1212) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kyun Diya Tha? Bata! Meri Viraniyon Mein Sahaara Mujhe In Urdu By Famous Poet Fariha Naqvi. Kyun Diya Tha? Bata! Meri Viraniyon Mein Sahaara Mujhe is written by Fariha Naqvi. Enjoy reading Kyun Diya Tha? Bata! Meri Viraniyon Mein Sahaara Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fariha Naqvi. Free Dowlonad Kyun Diya Tha? Bata! Meri Viraniyon Mein Sahaara Mujhe by Fariha Naqvi in PDF.