اس قدر محو تصور ہوں ستم گر تیرا

اس قدر محو تصور ہوں ستم گر تیرا

مجھ کو غربت میں نظر آنے لگا گھر تیرا

نشۂ مے کی بجھی پیاس نہ کچھ بھی افسوس

نام سنتے تھے بڑا چشمۂ کوثر تیرا

اپنے پامالیٔ دل کا مجھے افسوس نہیں

دیکھ ظالم نہ بگڑ جائے کہیں گھر تیرا

وہ بھی ہیں لوگ جو ہم بزم رہا کرتے تھے

ہم تو جیتے ہیں فقط نام ہی لے کر تیرا

جلوۂ طور کو کچھ اس کی نظر سے بھانپا

جس نے دیکھا ہے جمال‌ رخ انور تیرا

زندگی اس کی نصیب اس کے ہیں راتیں اس کی

جس کو ہو جلوۂ دیدار میسر تیرا

ہم نے کوشش تو بہت کی تھی اسے لانے کی

اے فروغؔ جگر افگار مقدر تیرا

(794) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Qadar Mahw-e-tasawwur Hun Sitamgar Tera In Urdu By Famous Poet Farogh Haiderabdi. Is Qadar Mahw-e-tasawwur Hun Sitamgar Tera is written by Farogh Haiderabdi. Enjoy reading Is Qadar Mahw-e-tasawwur Hun Sitamgar Tera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farogh Haiderabdi. Free Dowlonad Is Qadar Mahw-e-tasawwur Hun Sitamgar Tera by Farogh Haiderabdi in PDF.