مچلتی ہے مرے سینے میں تیری آرزو کیا کیا

مچلتی ہے مرے سینے میں تیری آرزو کیا کیا

لیے پھرتی ہے تیری چاہ مجھ کو کو بہ کو کیا کیا

رہی ہے بعد مردن بھی تمہاری جستجو کیا کیا

غبار خاک مرقد اڑ رہا ہے چار سو کیا کیا

کبھی عاشق کو سمجھایا کبھی غیروں کو بہلایا

فریب آمیز ہیں چالیں تری او حیلہ جو کیا کیا

رہائی دی مجھے قید علائق سے عنایت کی

کسی کی تیغ کا ممنون ہے میرا گلو کیا کیا

بہاریں لوٹتا ہوں آپ کے تشریف لانے میں

پھلا پھولا ہے میرا آج نخل آرزو کیا کیا

تمہیں بھی یاد ہیں کچھ قول و اقرار و قسم اپنے

ہوئی تھی درمیاں میرے تمہارے گفتگو کیا کیا

خیال ہجر سے حالت تغیر ہوتی جاتی ہے

اڑا جاتا ہے میرے دل سے رنگ آرزو کیا کیا

تمہارے واسطے سن لیتے ہیں ہر ایک کی باتیں

ہمیں کہہ جاتے ہیں باتوں ہی باتوں میں عدو کیا کیا

عدو کی منتیں کی ہیں قدم چومے ہیں درباں کے

فروغؔ بے سر و ساماں ہوا بے آبرو کیا کیا

(622) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Machalti Hai Mere Sine Mein Teri Aarzu Kya Kya In Urdu By Famous Poet Farogh Haiderabdi. Machalti Hai Mere Sine Mein Teri Aarzu Kya Kya is written by Farogh Haiderabdi. Enjoy reading Machalti Hai Mere Sine Mein Teri Aarzu Kya Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farogh Haiderabdi. Free Dowlonad Machalti Hai Mere Sine Mein Teri Aarzu Kya Kya by Farogh Haiderabdi in PDF.