کسی کے بچھڑنے کا ڈر ہی نہیں

کسی کے بچھڑنے کا ڈر ہی نہیں

سفر میں کوئی ہم سفر ہی نہیں

بہت شوق گھر کو سجانے کا تھا

مگر کیا کریں اپنا گھر ہی نہیں

ابھی دل میں روشن ہے ایسا دیا

ہواؤں کو جس کی خبر ہی نہیں

خدا جانے کیسی خطا ہو گئی

دعاؤں میں اب کے اثر ہی نہیں

لکھوں زخم کو پھول دل کو چمن

نہیں مجھ میں ایسا ہنر ہی نہیں

سنیں بھی تو کیا اور سنائیں تو کیا

کوئی داستاں مختصر ہی نہیں

چلو آج فاروقؔ سے بھی ملیں

کئی دن سے اس کی خبر ہی نہیں

(1752) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kisi Ke BichhaDne Ka Dar Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Farooq Engineer. Kisi Ke BichhaDne Ka Dar Hi Nahin is written by Farooq Engineer. Enjoy reading Kisi Ke BichhaDne Ka Dar Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Engineer. Free Dowlonad Kisi Ke BichhaDne Ka Dar Hi Nahin by Farooq Engineer in PDF.