گل و گلزار گہر چاند ستارے بچے

گل و گلزار گہر چاند ستارے بچے

رنگ و بو نور کے پیکر ہیں یہ سارے بچے

آئنے ہیں کہ دمکتے ہوئے چہرے ان کے

ایسے شفاف کہ دریاؤں کے دھارے بچے

کتنے معصوم کے یہ سانپ پکڑنا چاہیں

کتنے بھولے ہیں کہ چھوتے ہیں شرارے بچے

آنے والوں کو بتا دیتے ہیں گھر کی باتیں

کب سمجھتے ہیں یہ آنکھوں کے اشارے بچے

خود سے دس بیس برس اور بڑے لگتے ہیں

گھر بناتے ہوئے دریا کے کنارے بچے

گاؤں جاتا ہوں تو چوپال کا اک بوڑھا درخت

باہیں پھیلا کے یہ کہتا کہ آ رے بچے

اب نہ وہ کھیل کھلونے نہ شرارت فاروقؔ

کتنے خاموش اکیلے ہیں ہمارے بچے

(1427) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gul-o-gulzar Guhar Chand Sitare Bachche In Urdu By Famous Poet Farooq Engineer. Gul-o-gulzar Guhar Chand Sitare Bachche is written by Farooq Engineer. Enjoy reading Gul-o-gulzar Guhar Chand Sitare Bachche Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Engineer. Free Dowlonad Gul-o-gulzar Guhar Chand Sitare Bachche by Farooq Engineer in PDF.