سحر کے افق سے

سحر کے افق سے

دیر تک بارش سنگ ہوتی رہی

اور شیشے کے سارے مکاں ڈھیر ہو کے رہے

دست و بازو کٹے

پاؤں مجروح تھے

ذہن میں کرچیاں کھب گئیں

اب کے چہرے پہ آنکھیں نہیں

زخم تھے

کس طرح جاگتے

کس لئے جاگتے

دیر تک یونہی سوتے رہے

لوگ کیا جانے کیا سوچ کر

مطمئن ہو گئے

لوگ خاموش تھے

(672) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sahar Ke Ufuq Se In Urdu By Famous Poet Farooq Muztar. Sahar Ke Ufuq Se is written by Farooq Muztar. Enjoy reading Sahar Ke Ufuq Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Muztar. Free Dowlonad Sahar Ke Ufuq Se by Farooq Muztar in PDF.