تماشا پھر سر بازار کرنا

تماشا پھر سر بازار کرنا

پھر اپنے عہد سے انکار کرنا

یہی ہے مشغلہ کار جنوں میں

بنانا پھر اسے مسمار کرنا

فریب آرزو ہی زندگی ہے

سرابوں میں سفر بے کار کرنا

جسے پانے کی خواہش میں جئے تھے

اسی کی ذات کا انکار کرنا

جزیرے خواہشوں کی راہ میں ہیں

مگر لازم سمندر پار کرنا

جسے اک عمر کی کاوش سے بھولے

اسی کی یاد پر اسرار کرنا

دریچوں سے لگی آنکھوں کی صورت

کبھی چھپنا کبھی اظہار کرنا

ابھی اک آخری سچ بولنا ہے

خوشی سے پھر سپرد دار کرنا

(788) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tamasha Phir Sar-e-bazar Karna In Urdu By Famous Poet Fayyaz Tahseen. Tamasha Phir Sar-e-bazar Karna is written by Fayyaz Tahseen. Enjoy reading Tamasha Phir Sar-e-bazar Karna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fayyaz Tahseen. Free Dowlonad Tamasha Phir Sar-e-bazar Karna by Fayyaz Tahseen in PDF.