پہلے تو فقط اس کا طلب گار ہوا میں

پہلے تو فقط اس کا طلب گار ہوا میں

پھر عشق میں خود اپنے گرفتار ہوا میں

آنکھوں میں بسا جب بھی کوئی اجنبی چہرہ

اک لذت بے نام سے دو چار ہوا میں

میں یوسف ثانی نہ زلیخاؔ نہ وہ دربار

کیا سوچ کے رسوا سر بازار ہوا میں

اک عمر بگولوں کے تعاقب میں گزاری

پھر اپنی ہی پرچھائیں سے بیزار ہوا میں

میں منصف دوراں نہ فقیہوں میں ہوں شامل

کس جرم میں بے جبہ و دستار ہوا میں

حق گوئی کی پاداش میں منصور کی صورت

ہر دور میں وقف رسن و دار ہوا میں

میں اپنے ہی ہونے سے گریزاں ہوا خسروؔ

اقرار کی صورت کبھی انکار ہوا میں

(7730) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pahle To Faqat Us Ka Talabgar Hua Main In Urdu By Famous Poet Feroze Natique Khusro. Pahle To Faqat Us Ka Talabgar Hua Main is written by Feroze Natique Khusro. Enjoy reading Pahle To Faqat Us Ka Talabgar Hua Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Feroze Natique Khusro. Free Dowlonad Pahle To Faqat Us Ka Talabgar Hua Main by Feroze Natique Khusro in PDF.