سعی غیر حاصل کو مدعا نہیں ملتا

سعی غیر حاصل کو مدعا نہیں ملتا

بے نیاز دل بن کر دیکھ کیا نہیں ملتا

زندگیٔ رفتہ کا کچھ پتا نہیں ملتا

خاک پا تو ملتی ہے نقش پا نہیں ملتا

اس کا آئنہ ہے دل جا بہ جا نہیں ملتا

دل میں جب ہو تاریکی پھر خدا نہیں ملتا

آمد بہاراں کا اک پیام لانے سے

کیوں ترا دماغ آخر اے صبا نہیں ملتا

آئنہ بہ آئینہ ہم نے دیکھ ڈالے دل

ایک سا زمانے میں دوسرا نہیں ملتا

جو تری نگاہوں سے بے پیے ملا ساقی

لاکھ جام پی کر بھی وہ مزا نہیں ملتا

خضر راہ نے کتنے میر کارواں لوٹے

ہائے وہ جو کہتے ہیں رہنما نہیں ملتا

اس کی اور منزل ہے میری اور منزل ہے

شیخ سے فگارؔ اپنا راستہ نہیں ملتا

(749) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sai-e-ghair-hasil Ko Muddaa Nahin Milta In Urdu By Famous Poet Figar Unnavi. Sai-e-ghair-hasil Ko Muddaa Nahin Milta is written by Figar Unnavi. Enjoy reading Sai-e-ghair-hasil Ko Muddaa Nahin Milta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Figar Unnavi. Free Dowlonad Sai-e-ghair-hasil Ko Muddaa Nahin Milta by Figar Unnavi in PDF.