ستاروں سے الجھتا جا رہا ہوں

ستاروں سے الجھتا جا رہا ہوں

شب فرقت بہت گھبرا رہا ہوں

ترے غم کو بھی کچھ بہلا رہا ہوں

جہاں کو بھی سمجھتا جا رہا ہوں

یقیں یہ ہے حقیقت کھل رہی ہے

گماں یہ ہے کہ دھوکے کھا رہا ہوں

اگر ممکن ہو لے لے اپنی آہٹ

خبر دو حسن کو میں آ رہا ہوں

حدیں حسن و محبت کی ملا کر

قیامت پر قیامت ڈھا رہا ہوں

خبر ہے تجھ کو اے ضبط محبت

ترے ہاتھوں میں لٹتا جا رہا ہوں

اثر بھی لے رہا ہوں تیری چپ کا

تجھے قائل بھی کرتا جا رہا ہوں

بھرم تیرے ستم کا کھل چکا ہے

میں تجھ سے آج کیوں شرما رہا ہوں

انہیں میں راز ہیں گلباریوں کے

میں جو چنگاریاں برسا رہا ہوں

جو ان معصوم آنکھوں نے دیے تھے

وہ دھوکے آج تک میں کھا رہا ہوں

ترے پہلو میں کیوں ہوتا ہے محسوس

کہ تجھ سے دور ہوتا جا رہا ہوں

حد‌‌ جور‌ و کرم سے بڑھ چلا حسن

نگاہ یار کو یاد آ رہا ہوں

جو الجھی تھی کبھی آدم کے ہاتھوں

وہ گتھی آج تک سلجھا رہا ہوں

محبت اب محبت ہو چلی ہے

تجھے کچھ بھولتا سا جا رہا ہوں

اجل بھی جن کو سن کر جھومتی ہے

وہ نغمے زندگی کے گا رہا ہوں

یہ سناٹا ہے میرے پاؤں کی چاپ

فراقؔ اپنی کچھ آہٹ پا رہا ہوں

(1216) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sitaron Se Ulajhta Ja Raha Hun In Urdu By Famous Poet Firaq Gorakhpuri. Sitaron Se Ulajhta Ja Raha Hun is written by Firaq Gorakhpuri. Enjoy reading Sitaron Se Ulajhta Ja Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Firaq Gorakhpuri. Free Dowlonad Sitaron Se Ulajhta Ja Raha Hun by Firaq Gorakhpuri in PDF.