آندھی میں بھی چراغ مگن ہے صبا کے ساتھ

آندھی میں بھی چراغ مگن ہے صبا کے ساتھ

لگتا ہے ساز باز ہوئی ہے ہوا کے ساتھ

لب پر خدا کا نام ہو دل میں وطن کا درد

نکلے بدن سے روح مری اس ادا کے ساتھ

ان کو بہت غرور تھا اپنی جفاؤں پر

ہم بھی وہیں اڑے رہے اپنی وفا کے ساتھ

نظریں جھکا کے سامنے میرے کھڑا ہے وو

شرمندگی کی اپنے بدن پر قبا کے ساتھ

ہر شخص رشک کرتا ہے پھر ایسی ذات پر

مر کر بھی جس کے ربط ہو قائم خدا کے ساتھ

آغاز بھی اسی کی زیارت کے ساتھ ہو

ہو بھی سفر تمام تو ماں کی دعا کے ساتھ

احسان تھا یا حکم کی تعمیل تھی سبینؔ

ہم بی قدم قدم چلے اس کی رضا کے ساتھ

(890) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aandhi Mein Bhi Charagh Magan Hai Saba Ke Sath In Urdu By Famous Poet Ghausiya Khan Sabeen. Aandhi Mein Bhi Charagh Magan Hai Saba Ke Sath is written by Ghausiya Khan Sabeen. Enjoy reading Aandhi Mein Bhi Charagh Magan Hai Saba Ke Sath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghausiya Khan Sabeen. Free Dowlonad Aandhi Mein Bhi Charagh Magan Hai Saba Ke Sath by Ghausiya Khan Sabeen in PDF.