دھوپ کا احساس جانے کیوں اسے ہوتا نہیں

دھوپ کا احساس جانے کیوں اسے ہوتا نہیں

وقت آوارہ ہے ٹھنڈی چھاؤں میں ہوتا نہیں

جھوٹ کی دیوار سے لٹکے ہوئے جسموں کے دن

ہو گئے پورے کہ سچ تو شب میں بھی سوتا نہیں

ہم تکا کرتے ہیں کھڑکی سے اترتے چاند کو

دوڑ کر اس کو پکڑ لیں یہ کبھی ہوتا نہیں

دل عجب پتھر ہے پانی سے پگھل جائے کہیں

اور کبھی جو آگ میں رکھ دیجئے روتا نہیں

روشنی پھوٹے قلم کے آنکھ سے کیوں کر متینؔ

آنسوؤں کے بیج دل میں جب کوئی بوتا نہیں

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dhup Ka Ehsas Jaane Kyun Use Hota Nahin In Urdu By Famous Poet Ghayas Mateen. Dhup Ka Ehsas Jaane Kyun Use Hota Nahin is written by Ghayas Mateen. Enjoy reading Dhup Ka Ehsas Jaane Kyun Use Hota Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghayas Mateen. Free Dowlonad Dhup Ka Ehsas Jaane Kyun Use Hota Nahin by Ghayas Mateen in PDF.