زمیں کے ساتھ فلک کے سفر میں ہم بھی ہیں

زمیں کے ساتھ فلک کے سفر میں ہم بھی ہیں

قفس نصیب سہی بال و پر میں ہم بھی ہیں

وہیں سے لوٹ گئی راستوں کی تنہائی

جہاں پہ اس نے یہ جانا سفر میں ہم بھی ہیں

تو وہ شجر جو سدا برگ و بار دیتا ہے

مثال آب نہاں اس شجر میں ہم بھی ہیں

جسے کہیں سے سمندر نے لا کے پھینک دیا

تمہارے ساتھ اک ایسے ہی گھر میں ہم بھی ہیں

کتاب تھے تو پڑھے جا سکے نہ دنیا سے

لو اب چراغ ہوئے رہ گزر میں ہم بھی ہیں

خیال آگ ہے شعلہ ہے فکر لو الفاظ

یہ سب ہنر ہیں تو پھر اس ہنر میں ہم بھی ہیں

متینؔ شہر بھی صحرا نژاد ہے اتنا

کہ سنگ و خشت میں دیوار و در میں ہم بھی ہیں

(834) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin Ke Sath Falak Ke Safar Mein Hum Bhi Hain In Urdu By Famous Poet Ghayas Mateen. Zamin Ke Sath Falak Ke Safar Mein Hum Bhi Hain is written by Ghayas Mateen. Enjoy reading Zamin Ke Sath Falak Ke Safar Mein Hum Bhi Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghayas Mateen. Free Dowlonad Zamin Ke Sath Falak Ke Safar Mein Hum Bhi Hain by Ghayas Mateen in PDF.