سجا کے ذہن میں کتنے ہی خواب سوئے تھے

سجا کے ذہن میں کتنے ہی خواب سوئے تھے

کھلی جو آنکھ تو خود سے لپٹ کے روئے تھے

چہار سمت بس اک بے کراں سمندر ہے

بتائیں کیا کہ سفینے کہاں ڈبوئے تھے

تہوں میں ریت ابلتی ہے کیا پتا تھا ہمیں

زمیں سمجھ کے زمینوں میں بیج بوئے تھے

سیاہ رات میں بچے کی طرح چونک پڑے

تمام دن جو اجالوں سے لگ کے سوئے تھے

عجیب بات ہمارا ہی خوں ہوا پانی

ہمیں نے آگ میں اپنے بدن بھگوئے تھے

ہمارے ہاتھ سے وہ بھی نکل گیا آخر

کہ جس خیال میں ہم مدتوں سے کھوئے تھے

(801) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saja Ke Zehn Mein Kitne Hi KHwab Soe The In Urdu By Famous Poet Ghazanfar. Saja Ke Zehn Mein Kitne Hi KHwab Soe The is written by Ghazanfar. Enjoy reading Saja Ke Zehn Mein Kitne Hi KHwab Soe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghazanfar. Free Dowlonad Saja Ke Zehn Mein Kitne Hi KHwab Soe The by Ghazanfar in PDF.