آئنے میں عکس کھلتا ہے گل حیرت نہیں

آئنے میں عکس کھلتا ہے گل حیرت نہیں

لوگ سچ کہتے ہیں آنکھوں سی کوئی نعمت نہیں

اب بہر صورت سر میداں اترنا ہے مجھے

کارزار عشق سے پسپائی کی صورت نہیں

اس کے ہونے سے ہوئی ہے اپنے ہونے کی خبر

کوئی دشمن سے زیادہ لائق عزت نہیں

سیر کرنا چاہتا ہوں میں جہاں آباد کی

اور رک کر دیکھ لینے کی مجھے فرصت نہیں

عشق پر فائز ہوں اوروں کی طرح لیکن مجھے

وصل کا لپکا نہیں ہے ہجر سے وحشت نہیں

رات وہ آنسو بہائے ہیں کہ میرے قلب پر

صبح کا آغوش وا کرنا مری اجرت نہیں

جس قدر مہمیز کرتا ہوں میں ساجدؔ وقت کو

اس قدر بے صبر رہنے کی اسے عادت نہیں

(1203) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaine Mein Aks Khilta Hai Gul-e-hairat Nahin In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Aaine Mein Aks Khilta Hai Gul-e-hairat Nahin is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Aaine Mein Aks Khilta Hai Gul-e-hairat Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Aaine Mein Aks Khilta Hai Gul-e-hairat Nahin by Ghulam Husain Sajid in PDF.