دست راحت نے کبھی رنج گراں باری نے

دست راحت نے کبھی رنج گراں باری نے

کر دیا ختم مجھے عشق کی بیماری نے

راس آئی ہے نہ آئے گی یہ دنیا لیکن

روک رکھا ہے مجھے کوچ کی تیاری نے

حرف اس پیکر گل پر نہ تھا آنے والا

اس کو شرمندہ کیا رسم دل آزاری نے

یونہی خوشبو سے معطر نہیں سانسیں میری

زلف لہرائی ہے آنگن میں کسی پیاری نے

ہاتھ کیا آئے گا اب جنگ کو جاری رکھ کر

فیصلہ کر بھی دیا شہ کی گرفتاری نے

قریۂ خاک سے نسبت کی تھی خواہش کس کو

مجھ کو زنجیر کیا اس کی طرف داری نے

خوش نہیں آیا مجھے باغ عدن بھی ساجدؔ

مار ڈالا ہے مجھے پھر مری ہشیاری نے

(1015) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dast-e-rahat Ne Kabhi Ranj-e-giran-bari Ne In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Dast-e-rahat Ne Kabhi Ranj-e-giran-bari Ne is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Dast-e-rahat Ne Kabhi Ranj-e-giran-bari Ne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Dast-e-rahat Ne Kabhi Ranj-e-giran-bari Ne by Ghulam Husain Sajid in PDF.