کہیں محبت کے آسماں پر وصال کا چاند ڈھل رہا ہے

کہیں محبت کے آسماں پر وصال کا چاند ڈھل رہا ہے

چراغ کے ساتھ طاقچے میں گلاب کا پھول جل رہا ہے

بہت دنوں سے زمین اپنے مدار پر بھی نہیں ہے لیکن

ابھی وہی شام چھا رہی ہے ابھی وہی دن نکل رہا ہے

مجھے یقیں تھا میں ان ستاروں کے سایے میں عمر بھر چلوں گا

بہت ہی آہستگی سے لیکن یہ سارا منظر بدل رہا ہے

کبھی محبت سے باز رہنے کا دھیان آئے تو سوچتا ہوں

یہ زہر اتنے دنوں سے میرے وجود میں کیسے پل رہا ہے

کہیں روانی میں بڑھ رہے ہیں کہیں ستارے رکے ہوئے ہیں

خبر نہیں کائنات کا یہ نظام کس طرح چل رہا ہے

ابھی گماں تک نہیں ہے ساجدؔ اسے میں پھر یاد بھی کروں گا

مگر یہ کیوں آئنے سے ہٹ کر وہ عکس بھی ہاتھ مل رہا ہے

(1246) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Mohabbat Ke Aasman Par Visal Ka Chand Dhal Raha Hai In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Kahin Mohabbat Ke Aasman Par Visal Ka Chand Dhal Raha Hai is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Kahin Mohabbat Ke Aasman Par Visal Ka Chand Dhal Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Kahin Mohabbat Ke Aasman Par Visal Ka Chand Dhal Raha Hai by Ghulam Husain Sajid in PDF.