میں اپنے سورج کے ساتھ زندہ رہوں گا تو یہ خبر ملے گی

میں اپنے سورج کے ساتھ زندہ رہوں گا تو یہ خبر ملے گی

گلاب کس شاخ پر کھلے گا چراغ کی لو کہاں رکے گی

میں زینۂ خواب سے اتر کر سحر تلک آ تو جاؤں لیکن

یہ شام مجھ پر عیاں نہ ہوگی یہ شب مجھے راستہ نہ دے گی

جو رنگ مجھ میں سنور رہے تھے وہ شام ہوتے ہی کھو گئے ہیں

جو شمع میرے وجود میں جل رہی ہے کس صبح تک جلے گی

سحر ہوئی تو مری تھکن سے نڈھال آنکھوں کے تھامنے کو

یہ نور کس سمت میں ڈھلے گا یہ چھاؤں کس اور سے بڑھے گی

میں اک نظام کہن کے نرغے میں سانس لے کر بھی سوچتا ہوں

کہ صبح کیسے طلوع ہوگی کہ شام کس رنگ میں ڈھلے گی

میں اپنے ہمراہ ایک دنیا کو لے کے جب چل پڑوں گا ساجدؔ

زمین پانی کے نرم دھارے پہ کیا یوں ہی گھومتی رہے گی

(1224) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Apne Suraj Ke Sath Zinda Rahunga To Ye KHabar Milegi In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Main Apne Suraj Ke Sath Zinda Rahunga To Ye KHabar Milegi is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Main Apne Suraj Ke Sath Zinda Rahunga To Ye KHabar Milegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Main Apne Suraj Ke Sath Zinda Rahunga To Ye KHabar Milegi by Ghulam Husain Sajid in PDF.