مل گئی ہے بادیہ پیمائی سے منزل مری

مل گئی ہے بادیہ پیمائی سے منزل مری

کام آئی ہے بالآخر سعئ لا حاصل مری

پاؤں دھرنے کو میسر آ نہیں پاتی زمیں

ناؤ رک جاتی ہے آ کر جب لب ساحل مری

اک کمی میری تگ و دو میں کہیں موجود ہے

ہو نہیں پائی ابھی تک کوئی شے کامل مری

مل نہیں پاتی خود اپنے آپ سے فرصت مجھے

مجھ سے بھی محروم رہتی ہے کبھی محفل مری

میں یہیں رہ جاؤں گا ہو کر اسیر دام عصر

راہ تکتا ہی رہے گا میرا مستقبل مری

کیا بچاؤں دان میں کیا دوں سمجھ آتا نہیں

دولت دل مانگتا ہے مجھ سے اک سائل مری

کوئی اپنے سے گلا ہوتا نہ ساجدؔ دہر سے

غور سے اک بات سن لیتا اگر یہ دل مری

(1032) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mil Gai Hai Baadiya-paimai Se Manzil Meri In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Mil Gai Hai Baadiya-paimai Se Manzil Meri is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Mil Gai Hai Baadiya-paimai Se Manzil Meri Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Mil Gai Hai Baadiya-paimai Se Manzil Meri by Ghulam Husain Sajid in PDF.