نمود پاتے ہیں منظروں کی شکست سے فتح کے بہانے

نمود پاتے ہیں منظروں کی شکست سے فتح کے بہانے

چراغ زندہ کیا ہے میرا گلی میں دم توڑتی ہوا نے

یہ جانتے ہیں کہ سامنے ہے گریز کرتی ہوئی محبت

مگر مرے ساتھ چل رہے ہیں وہی مظاہر وہی زمانے

مسافروں کے لیے تو یکساں ہے دشت اور شہر سے گزرنا

کہ شام ہوتے ہی تان لیتے ہیں لوگ خوابوں کے شامیانے

تو کیوں یہ ساحل کی دھوپ میرے نڈھال قدموں سے آ لگی ہے

مجھے کنارے لگا دیا ہے اگر کسی شخص کی دعا نے

کسی کو اک آتش گماں نے تمام تر راکھ کر دیا ہے

کسی کو کندن بنا دیا ہے یقین کی خاک کیمیا نے

ہر آن میرے وجود میں یوں انا کی تعمیر ہو رہی ہے

کہ جیسے بھیجا گیا ہوں میں بھی زمین پر اک مکاں بنانے

مجھے یقیں ہے کہ میرے بس میں ہے منزل شوق پر اترنا

مجھے بہت حوصلہ دیا ہے مری محبت مرے خدا نے

(1040) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Numud Pate Hain Manzaron Ki Shikast Se Fath Ke Bahane In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Numud Pate Hain Manzaron Ki Shikast Se Fath Ke Bahane is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Numud Pate Hain Manzaron Ki Shikast Se Fath Ke Bahane Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Numud Pate Hain Manzaron Ki Shikast Se Fath Ke Bahane by Ghulam Husain Sajid in PDF.