صبح تک جن سے بہت بیزار ہو جاتا ہوں میں

صبح تک جن سے بہت بیزار ہو جاتا ہوں میں

رات ہوتے ہی انہی گلیوں میں کھو جاتا ہوں میں

خواب میں گم ہوں کہ باہر کی فضا اچھی نہیں

آنکھ کھلتے ہی کہیں زنجیر ہو جاتا ہوں میں

کھینچ لاتی ہے اسی کوچے میں پھر آوارگی

روز جس کوچے سے اپنے شہر کو جاتا ہوں میں

اس اندھیرے میں چراغ خواب کی خواہش نہیں

یہ بھی کیا کم ہے کہ تھوڑی دیر سو جاتا ہوں میں

رات لاتی ہے کسی کے قرب کی خواہش مگر

صبح ہوتے ہی کسی سے دور ہو جاتا ہوں میں

جی میں آتا ہے کہ دنیا کو بدلنا چاہئے

اور اپنے آپ سے مایوس ہو جاتا ہوں میں

بارے باغ صحن دنیا میں بہت دن رہ لیا

خوش رہو اب اس گلی سے دوستو جاتا ہوں میں

(1191) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh Tak Jin Se Bahut Bezar Ho Jata Hun Main In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Subh Tak Jin Se Bahut Bezar Ho Jata Hun Main is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Subh Tak Jin Se Bahut Bezar Ho Jata Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Subh Tak Jin Se Bahut Bezar Ho Jata Hun Main by Ghulam Husain Sajid in PDF.