وہی وعدہ ہے وہی آرزو وہی اپنی عمر تمام ہے

وہی وعدہ ہے وہی آرزو وہی اپنی عمر تمام ہے

وہی چشم ہے وہی راہ ہے وہی صبح ہے وہی شام ہے

وہی خستہ حال خراب ہے وہی خواب کشتۂ خواب ہے

وہی زندگی کو جواب ہے نہ سلام ہے نہ پیام ہے

وہی جوش نالہ و آہ میں وہی شعلہ جان تباہ میں

وہی برق یاس نگاہ میں جو خیال ہے سو وہ خام ہے

وہی خواب و خور کی تلاش ہے وہی جان و دل میں خراش ہے

وہی رنج غیر معاش ہے مجھے زندگی بھی حرام ہے

وہی ہجر دشمن وصل ہے وہی مرگ و زیست میں فصل ہے

وہی اپنے شغل سے شغل ہے وہی اپنے کام سے کام ہے

وہی شق جگر نہ سیو سیو وہی زیست ہے نہ جیو جیو

وہی خون دل نہ پیو پیو وہی بادہ ہے وہی جام ہے

وہی شوق راہ ہے رہنما وہی جلوہ گاہ ہے رخ کشا

وہی بزم ناز ہے جا بہ جا وہی ہر قدم پہ مقام ہے

وہی نیم جاں دم واپسیں وہی نالہ کش سخن حزیں

وہی یاس زیست ہے دل نشیں کہ زباں پہ آپ کا نام ہے

وہی رنج ہے تو یوں ہی سہی وہ قلقؔ ہی تھا کہ یوں ہی نبھی

مری آپ کو بھی ہے بندگی مرا عشق کو بھی سلام ہے

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahi Wada Hai Wahi Aarzu Wahi Apni Umr-e-tamam Hai In Urdu By Famous Poet Ghulam Maula Qalaq. Wahi Wada Hai Wahi Aarzu Wahi Apni Umr-e-tamam Hai is written by Ghulam Maula Qalaq. Enjoy reading Wahi Wada Hai Wahi Aarzu Wahi Apni Umr-e-tamam Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Maula Qalaq. Free Dowlonad Wahi Wada Hai Wahi Aarzu Wahi Apni Umr-e-tamam Hai by Ghulam Maula Qalaq in PDF.