ہم نے تو بے شمار بہانے بنائے ہیں

ہم نے تو بے شمار بہانے بنائے ہیں

کہتا ہے دل کہ بت بھی خدا نے بنائے ہیں

لے لے کے تیرا نام ان آنکھوں نے رات بھر

تسبیح انتظار کے دانے بنائے ہیں

ہم نے تمہارے غم کو حقیقت بنا دیا

تم نے ہمارے غم کے فسانے بنائے ہیں

وہ لوگ مطمئن ہیں کہ پتھر ہیں ان کے پاس

ہم خوش کہ ہم نے آئینہ خانے بنائے ہیں

بھونرے انہی پہ چل کے کریں گے طواف گل

جو دائرے چمن میں صبا نے بنائے ہیں

ہم تو وہاں پہنچ نہیں سکتے تمام عمر

آنکھوں نے اتنی دور ٹھکانے بنائے ہیں

آج اس بدن پہ بھی نظر آئے طلب کے داغ

دیوار پر بھی نقش وفا نے بنائے ہیں

(884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Humne To Be-shumar Bahane Banae Hain In Urdu By Famous Poet Ghulam Mohammad Qasir. Humne To Be-shumar Bahane Banae Hain is written by Ghulam Mohammad Qasir. Enjoy reading Humne To Be-shumar Bahane Banae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Mohammad Qasir. Free Dowlonad Humne To Be-shumar Bahane Banae Hain by Ghulam Mohammad Qasir in PDF.