محبت کی گواہی اپنے ہونے کی خبر لے جا

محبت کی گواہی اپنے ہونے کی خبر لے جا

جدھر وہ شخص رہتا ہے مجھے اے دل! ادھر لے جا

سجی ہے بزم شبنم تو تبسم کام آئے گا

تعارف پھول کا درپیش ہے تو چشم تر لے جا

اندھیرے میں گیا وہ روشنی میں لوٹ آئے گا

دیا جو دل میں جلتا ہے اسی کو بام پر لے جا

اڑانوں آسمانوں آشیانوں کے لیے طائر!

یہ پر ٹوٹے ہوئے میرے یہ معیار نظر لے جا

زمانوں کو اڑانیں برق کو رفتار دیتا تھا

مگر مجھ سے کہا ٹھہرے ہوئے شام و سحر لے جا

کوئی منہ پھیر لیتا ہے تو قاصرؔ اب شکایت کیا

تجھے کس نے کہا تھا آئنے کو توڑ کر لے جا

(798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mohabbat Ki Gawahi Apne Hone Ki KHabar Le Ja In Urdu By Famous Poet Ghulam Mohammad Qasir. Mohabbat Ki Gawahi Apne Hone Ki KHabar Le Ja is written by Ghulam Mohammad Qasir. Enjoy reading Mohabbat Ki Gawahi Apne Hone Ki KHabar Le Ja Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Mohammad Qasir. Free Dowlonad Mohabbat Ki Gawahi Apne Hone Ki KHabar Le Ja by Ghulam Mohammad Qasir in PDF.