سنبھل کے رہیے گا غصہ میں چل رہی ہے ہوا

سنبھل کے رہیے گا غصہ میں چل رہی ہے ہوا

مزاج گرم ہے موسم بدل رہی ہے ہوا

وہ جام برف سے لبریز ہے مگر اس سے

لپٹ لپٹ کے مسلسل پگھل رہی ہے ہوا

ادھر تو دھوپ ہے بندش میں اور چھتوں پہ ادھر

لباس برف کا پہنے ٹہل رہی ہے ہوا

بجھا رہی ہے چراغوں کو وقت سے پہلے

نہ جانے کس کے اشاروں پہ چل رہی ہے ہوا

جو دل پہ ہاتھ رکھوگے تو جان جاؤ گے

مچل رہی ہے برابر مچل رہی ہے ہوا

میں کہہ رہا ہوں ہوا ہے تو جل رہے ہیں چراغ

وہ کہہ رہے ہیں چراغوں سے جل رہی ہے ہوا

(1066) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sambhal Ke Rahiyega Ghusse Mein Chal Rahi Hai Hawa In Urdu By Famous Poet Govind Gulshan. Sambhal Ke Rahiyega Ghusse Mein Chal Rahi Hai Hawa is written by Govind Gulshan. Enjoy reading Sambhal Ke Rahiyega Ghusse Mein Chal Rahi Hai Hawa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Govind Gulshan. Free Dowlonad Sambhal Ke Rahiyega Ghusse Mein Chal Rahi Hai Hawa by Govind Gulshan in PDF.