منہ ڈھانپ کے میں جو رو رہا ہوں

منہ ڈھانپ کے میں جو رو رہا ہوں

اک پردہ نشیں کا مبتلا ہوں

کیا ہجر میں ناتواں ہوا ہوں

تنکا نہ اٹھے وہ کہربا ہوں

تیری سی نہ بو کسی میں پائی

سارے پھولوں کو سونگھتا ہوں

بلبل ہے چمن میں ایک ہم درد

میں بھی کسی گل کا مبتلا ہوں

آئینہ ہے جسم صاف اس کا

کیونکر نہ کہے میں خود نما ہوں

کہتا ہے یہ مشتری فلک پر

یوسف ترے ہاتھ میں بکا ہوں

رخسار وہ رکھ کے سو گیا تھا

گل تکیوں کو روز سونگھتا ہوں

خط لکھ کے جو ہے تلاش قاصد

مانند قلم میں پھر رہا ہوں

مر جان کہی دیکھ دیکھ وہ ہاتھ

مہندی کی طرح میں پس گیا ہوں

اتنی تو جفائیں کر نہ اے بت

آخر میں بندۂ خدا ہوں

اب تو مجھے غیب داں کہیں سب

میں تیری کمر کو دیکھتا ہوں

گویاؔ ہوں وقت کا سلیماں

پریوں پر حکم کر رہا ہوں

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Munh Dhanp Ke Main Jo Ro Raha Hun In Urdu By Famous Poet Goya Faqir Mohammad. Munh Dhanp Ke Main Jo Ro Raha Hun is written by Goya Faqir Mohammad. Enjoy reading Munh Dhanp Ke Main Jo Ro Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Goya Faqir Mohammad. Free Dowlonad Munh Dhanp Ke Main Jo Ro Raha Hun by Goya Faqir Mohammad in PDF.