نیم بسمل کی کیا ادا ہے یہ

نیم بسمل کی کیا ادا ہے یہ

عاشقو لوٹنے کی جا ہے یہ

شب وصل صنم ولا ہے یہ

بوسے ہونٹوں کی لے مزا ہے یہ

دل کو کیوں پائمال کرتے ہو

نہ تو سبزہ ہی نہ حنا ہے یہ

کاٹ کر سر لگائیے ٹھوکر

قتل عاشق کا خوں بہا ہے یہ

دود دل کیوں نہ رشک سنبل ہو

آتش حسن سے جلا ہے یہ

زلف میں کیوں نہ دل رہے بیدار

لیلۃ القدر سے سوا ہے یہ

آنکھیں اس کی سیاہ ہیں از خود

توتیا کس کا توتیا ہے یہ

کیا ہے نام خدا ہے میرا صنم

بت جسے کہتے ہیں خدا ہے یہ

زلف میں دل مدام رہتا ہے

دیکھنا کس کے سر چڑھا ہے یہ

در پہ نالاں جو ہوں تو کہتا ہے

پوچھو کیا چیز بیچتا ہے یہ

چومتا ہوں میں اپنے دل کے قدم

بوسۂ یار کا گدا ہے یہ

دفن مسجد میں میرے دل کو کرو

طاق ابرو پہ مر گیا ہے یہ

طاق ابروئے یار کو دیکھوں

عین کعبے میں التجا ہے یہ

قد جاناں نہیں قیامت ہے

زلف جاناں نہیں بلا ہے یہ

گو صنم مردے زندے کرتا ہے

کون کافر کہے خدا ہے یہ

ہو شہادت نصیب گویاؔ کو

فدوی شاہ کربلا ہے یہ

(651) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nim Bismil Ki Kya Ada Hai Ye In Urdu By Famous Poet Goya Faqir Mohammad. Nim Bismil Ki Kya Ada Hai Ye is written by Goya Faqir Mohammad. Enjoy reading Nim Bismil Ki Kya Ada Hai Ye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Goya Faqir Mohammad. Free Dowlonad Nim Bismil Ki Kya Ada Hai Ye by Goya Faqir Mohammad in PDF.