ہر شجر کے تئیں ہوتا ہے ثمر سے پیوند

ہر شجر کے تئیں ہوتا ہے ثمر سے پیوند

آہ کو کیوں نہیں ہوتا ہے اثر سے پیوند

دیکھنا زور ہی گانٹھا ہے دل یار سے دل

سنگ‌‌‌ و شیشے کو کیا ہے میں ہنر سے پیوند

مژۂ خون دل آلودہ پہ یہ ہے قطرۂ اشک

یوں ہے جیوں شاخ ہو مرجاں کی گہر سے پیوند

مل رہا ہے ترے عارض سے خط مورچہ یہ

جیسے آئینے کے جوہر ہو جگر سے پیوند

سوزش‌ اشک سے معلوم یہ ہوتا ہے مجھے

قطرۂ آب بھی ہوتا ہے شرر سے پیوند

تھان زربفت کے ہوتے تھے جہاں قطع حضورؔ

جن کی پوشاک سدا ہوتی تھی زر سے پیوند

اب پھٹا جامہ گزی کا نہیں گر ہے بھی کوئی

تو نکالے کو نکلتا نہیں گھر سے پیوند

(716) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Shajar Ke Tain Hota Hai Samar Se Paiwand In Urdu By Famous Poet Gulam Yahya Huzur Azimabadi. Har Shajar Ke Tain Hota Hai Samar Se Paiwand is written by Gulam Yahya Huzur Azimabadi. Enjoy reading Har Shajar Ke Tain Hota Hai Samar Se Paiwand Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulam Yahya Huzur Azimabadi. Free Dowlonad Har Shajar Ke Tain Hota Hai Samar Se Paiwand by Gulam Yahya Huzur Azimabadi in PDF.