بے سبب مسکرا رہا ہے چاند

بے سبب مسکرا رہا ہے چاند

کوئی سازش چھپا رہا ہے چاند

جانے کس کی گلی سے نکلا ہے

جھینپا جھینپا سا آ رہا ہے چاند

کتنا غازہ لگایا ہے منہ پر

دھول ہی دھول اڑا رہا ہے چاند

کیسا بیٹھا ہے چھپ کے پتوں میں

باغباں کو ستا رہا ہے چاند

سیدھا سادہ افق سے نکلا تھا

سر پہ اب چڑھتا جا رہا ہے چاند

چھو کے دیکھا تو گرم تھا ماتھا

دھوپ میں کھیلتا رہا ہے چاند

(2309) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-sabab Muskura Raha Hai Chand In Urdu By Famous Poet Gulzar. Be-sabab Muskura Raha Hai Chand is written by Gulzar. Enjoy reading Be-sabab Muskura Raha Hai Chand Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Be-sabab Muskura Raha Hai Chand by Gulzar in PDF.