کوئی اٹکا ہوا ہے پل شاید

کوئی اٹکا ہوا ہے پل شاید

وقت میں پڑ گیا ہے بل شاید

لب پہ آئی مری غزل شاید

وہ اکیلے ہیں آج کل شاید

دل اگر ہے تو درد بھی ہوگا

اس کا کوئی نہیں ہے حل شاید

جانتے ہیں ثواب رحم و کرم

ان سے ہوتا نہیں عمل شاید

آ رہی ہے جو چاپ قدموں کی

کھل رہے ہیں کہیں کنول شاید

راکھ کو بھی کرید کر دیکھو

ابھی جلتا ہو کوئی پل شاید

چاند ڈوبے تو چاند ہی نکلے

آپ کے پاس ہوگا حل شاید

(2798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi ATka Hua Hai Pal Shayad In Urdu By Famous Poet Gulzar. Koi ATka Hua Hai Pal Shayad is written by Gulzar. Enjoy reading Koi ATka Hua Hai Pal Shayad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Koi ATka Hua Hai Pal Shayad by Gulzar in PDF.