پیڑ کے پتوں میں ہلچل ہے خبردار سے ہیں

پیڑ کے پتوں میں ہلچل ہے خبردار سے ہیں

شام سے تیز ہوا چلنے کے آثار سے ہیں

ناخدا دیکھ رہا ہے کہ میں گرداب میں ہوں

اور جو پل پہ کھڑے لوگ ہیں اخبار سے ہیں

چڑھتے سیلاب میں ساحل نے تو منہ ڈھانپ لیا

لوگ پانی کا کفن لینے کو تیار سے ہیں

کل تواریخ میں دفنائے گئے تھے جو لوگ

ان کے سائے ابھی دروازوں پہ بیدار سے ہیں

وقت کے تیر تو سینے پہ سنبھالے ہم نے

اور جو نیل پڑے ہیں تری گفتار سے ہیں

روح سے چھیلے ہوئے جسم جہاں بکتے ہیں

ہم کو بھی بیچ دے ہم بھی اسی بازار سے ہیں

جب سے وہ اہل سیاست میں ہوئے ہیں شامل

کچھ عدو کے ہیں تو کچھ میرے طرف دار سے ہیں

(2488) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

PeD Ke Patton Mein Halchal Hai KHabar-dar Se Hain In Urdu By Famous Poet Gulzar. PeD Ke Patton Mein Halchal Hai KHabar-dar Se Hain is written by Gulzar. Enjoy reading PeD Ke Patton Mein Halchal Hai KHabar-dar Se Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad PeD Ke Patton Mein Halchal Hai KHabar-dar Se Hain by Gulzar in PDF.