اکیلے

کس قدر سیدھا، سہل، صاف ہے رستہ دیکھو

نہ کسی شاخ کا سایہ ہے، نہ دیوار کی ٹیک

نہ کسی آنکھ کی آہٹ، نہ کسی چہرے کا شور

دور تک کوئی نہیں، کوئی نہیں، کوئی نہیں

چند قدموں کے نشاں ہاں کبھی ملتے ہیں کہیں

ساتھ چلتے ہیں جو کچھ دور فقط چند قدم

اور پھر ٹوٹ کے گر جاتے ہیں یہ کہتے ہوئے

اپنی تنہائی لیے آپ چلو، تنہا اکیلے

ساتھ آئے جو یہاں کوئی نہیں، کوئی نہیں

کس قدر سیدھا، سہل، صاف ہے رستہ دیکھو

(2847) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Akele In Urdu By Famous Poet Gulzar. Akele is written by Gulzar. Enjoy reading Akele Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Akele by Gulzar in PDF.