بے خودی

دو سوندھے سوندھے سے جسم جس وقت

ایک مٹھی میں سو رہے تھے

لبوں کی مدھم طویل سرگوشیوں میں سانسیں الجھ گئی تھیں

مندے ہوئے ساحلوں پہ جیسے کہیں بہت دور

ٹھنڈا ساون برس رہا تھا

بس ایک روح ہی جاگتی تھی

بتا تو اس وقت میں کہاں تھا؟

بتا تو اس وقت تو کہاں تھی؟

(1947) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-KHudi In Urdu By Famous Poet Gulzar. Be-KHudi is written by Gulzar. Enjoy reading Be-KHudi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Be-KHudi by Gulzar in PDF.